https://www.dawnnews.tv/news/1189764/ایران میں انٹرنیٹ سروس کی معطلی کے باوجود مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے جہاں ہزاروں شہری مسلسل پانچویں ہفتے بھی سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایران کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں تشدد کے بعد جاں بحق ہونے والی لڑکی مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ملکی تاریخ میں تشدد اور احتجاج کا شدید ترین سلسلہ جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان مظاہروں کی قیادت ایران کی نوجوان خواتین کر رہی ہیں جو حکومت مخالف نعرے لگاتے ہوئے اپنے حجاب اتار کر جلا رہی ہیں اور سیکیورٹی فورسز کے سامنے ڈٹ جاتی ہیں۔
انٹرنیٹ سروس کے نگراں ادارے نیٹ بلاکس کی طرف سے انٹرنیٹ میں اہم رکاوٹوں کی نشاندہی کے باوجود مظاہرین کو ایران کے شمال مغربی شہر اردبیل کی سڑکوں پر مظاہرے کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
یہ پوسٹ ہمارے اچھے اور آسان جمع کرانے کے فارم کے ساتھ بنائی گئی ہے۔ اپنی پوسٹ بنائیں!